Saturday 6 July 2024

کبھی ناراض مت ہونا

کبھی ناراض مت ہونا

گلے چاہے بہت کرنا

رُلانا اور بہت لڑنا

سنو ناراض مت ہونا

کبھی ایسا جو ہو جائے

کہ تیری یاد سے غافل 

کسی لمحے جو ہو جاؤں

بنا دیکھے تیری صورت

کسی شب میں جو سو جاؤں

تو سپنوں میں چلے آنا

مجھے احساس دلا جانا

سنو ناراض مت ہونا

کبھی ایسا جو ہو جائے

جنہیں کہنا ضروری ہو

وہ مجھ سے لفظ کھو جائیں

انا کو بیچ مت لانا

میری آواز بن جانا

کبھی ناراض مت ہونا


نازیہ رشید تارڑ

No comments:

Post a Comment