Monday 1 July 2024

یہ جو غم ہے یہ ہمیں درس وفا دیتا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


یہ جو غم ہے یہ ہمیں درسِ وفا دیتا ہے

ہم کو اسلام کی تہذیب سکھا دیتا ہے

زندہ رہنے کے لیے خاکِ شفا دیتا ہے

شہؑ کا بیمار، مسیحا کو دعا دیتا ہے

نام عباسؑ کا جو لکھ کے پہنا دیتا ہے

اس کے بچے کو خدا شیر بنا دیتا ہے

ماتمِ سبطِؑ پیمبرﷺ سے عداوت کا عمل

تخت سے خاک پہ شاہوں کو بٹھا دیتا ہے

اپنے بچوں کو سکھاتے نہیں ماتم ہم لوگ

نام عباسؑ کا خود ہاتھ اٹھا دیتا ہے

آسمانوں کی بلندی اسے کرتی ہے سلام

سر جو شبیرؑ کی چوکھٹ پہ جھُکا دیتا ہے


کاظم جرولی

No comments:

Post a Comment