عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہاں پہ رحمتوں کا داخلہ نہیں ہوتا
جہاں پہ ذکرِ شہِ کربلا نہیں ہوتا
حسینؑ والے یہ فرشِ عزا بچھاتے ہیں
یزید زادوں سے یہ حق ادا نہیں ہوتا
یزید کہتا تھا اتنا ذلیل نہ ہوتے
اگر حسینؑ سے پنگا لیا نہیں ہوتا
یزید کھُل کے تجھے کہتے وہ رضی اللہ
اگرچہ خطبۂ زینبؑ سنا نہیں ہوتا
فقط حسینؑ سے اُمید تھی یہ ناناؐ کو
ہر ایک سے تو یہ وعدہ وفا نہیں ہوتا
سگوں کی موت پہ ہم توڑ جاتے دم بیشک
غمِ حسینؑ اگر آسرا نہیں ہوتا
کٹے زبان یا سولی چڑھا دی جائے ہمیں
خطر تو عشق میں اس جان کا نہیں ہوتا
اگر تو دشمنِ آلِؑ نبیﷺ نہیں ہوتا
تو تیرا میرا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا
حسینؑ داد نہ دیتے اگر نجف زیدی
بلند میرا کبھی حوصلہ نہیں ہوتا
نجف زیدی
No comments:
Post a Comment