Thursday 4 July 2024

اہل ہو سوز محبت کا وہ سینہ مل جائے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اہل ہو سوزِ محبت کا وہ سینہ مل جائے

یہ جو مِل جائے تو انمول دفینہ مل جائے

آپؐ کے حُسنِ جہاں تاب کو جو دیکھ سکے

میرے آقاﷺ مجھے وہ دِیدۂ بینا مل جائے

نہ تو شہرت کی تمنّا ہے، نہ دولت کی ہوس

بس یہ خواہش ہے کہ رہنے کو مدینہ مل جائے

سایۂ گُنبدِ خضرا میں بسر ہوں شب و روز

ایسا ہو جائے تو جینے کا قرِینہ مل جائے

اک نِگاہِ کرمِ خاص کا طالب ہے جمیل

بحرِ عِصیاں سے گزرنے کو سفینہ مل جائے


جمیل نقوی

No comments:

Post a Comment