Thursday 11 July 2024

غم حسین کا مقصد بدل نہیں سکتا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


غمِ حسینؑ کا مقصد بدل نہیں سکتا

خیام جل گئے، پیغام جل نہیں سکتا

یہ بات بھُول گئے دُشمنِ ابو طالبؑ

رسولؐ کُفر کے دامن میں پَل نہیں سکتا

حسینؑ زندہ ہیں، جب تک زمانہ باقی ہے

یزیدیت کا شجر پُھول پھل نہیں سکتا

وہ جس کی آنکھ میں آنسو غمِ حسینؑ کے ہیں

یقیں ہے آتشِ دوزخ میں جل نہیں سکتا

نہ اِن کو صبحِ الَم سے ڈرا شبِ عاشور

حسینؑ کہہ دیں تو سُورج نکل نہیں سکتا

نکل تو آئے گا ناوک گلوئے اصغرؑ سے

مگر ربابؑ کے دل سے نکل نہیں سکتا


وحیدالحسن ہاشمی

No comments:

Post a Comment