Monday 8 July 2024

سلطان کربلا سے مجھے بھیک مل گئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


صد شکر کہ حیات بہت ٹھیک مل گئی

سلطانِ کربلاؑ سے مجھے بھیک مل گئی

میں تو وہاں حسینؑ سے ملنے گیا مگر 

جنت بھی قتل گاہ کے نزدیک مل گئی

ہم نے بجھا دیا تو وہیں پائی روشنی

فوجِ یزید کو شبِ تاریک مل گئی

غالی نہ ہو نہ کوئی مقصر ہو یا علیؑ

یعنی صراطِ عشق بھی باریک مل گئی

ٹپکے جہاں بھی آنسو سکینہؑ کی آنکھ سے 

اس جا حسینیت کو بھی تحریک مل گئی

دنیا میں آیا ماتمِ عباسؑ کو سحاب

مجھ کو عزا ہی صورتِ تحنیک مل گئی


عارف سحاب

No comments:

Post a Comment