Saturday 6 July 2024

میں اکیلا ناشتے کی میز پر بیٹھا ہوا ہوں

 ناشتے کی میز پر


ابر آلود فضا، بھیگا ہُوا دن

مُنہ اندھیرے

بے صدا سُنسان کمرہ

کوئی بھی چہرہ نہ آہٹ

صرف اپنی ذات کا احساسِ سنگین

گھر کے اندر پھیلتی کافی کی خُوشبو

میں اکیلا ناشتے کی میز پر بیٹھا ہُوا ہوں

اور باہر بُوندا باندی ہو رہی ہے


منیب الرحمٰن

No comments:

Post a Comment