عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دین کی تاریخ میں اک خانوادہ معتبر
کون سا گھر ہے ابوطالب سے زیادہ معتبر
خلعتِ شاہی کی خواہش ہے نہ ملک و مال کی
فقر کا مجھ کو ہے یہ اپنا لبادہ معتبر
گُلشنِ جنّت ہے یا پھر گُلشنِ تطہیر ہے
ہے انہی دو گُلشنوں کا باد و بادہ معتبر
جو قدم طُغیانیوں میں بھی جمے ہوں راہ پر
ان کی مٹی میں شِفا ہے، ان کا جادہ معتبر
ظُلم کے طُوفان جب انساں کا رستہ روک لیں
جادۂ کرب و بلا کا بس اعادہ معتبر
جو چراغِ شب کو گُل کر دے شبِ عاشور میں
اس کا وعدہ معتبر، اس کا ارادہ معتبر
آلؑ سے قُربت کی منزل ہے معیار اپنا شبیہ
جو بھی ہے جتنا قریب، اُتنا زیادہ معتبر
شبیہ حیدر
No comments:
Post a Comment