Thursday, 1 May 2025

زباں کو سرخ انگاروں میں دیکھو

 زباں کو سرخ انگاروں میں دیکھو

قلم سفاک تلواروں میں دیکھو

کتابوں نے جسے لکھا منافق

قصیدے اس کے اخباروں میں دیکھو

یہ گھر منسوب جس کے نام سے ہے

اسی کا جسم دیواروں میں دیکھو

اگر ہو تم محافظ اس وطن کے

ہمارا نام غداروں میں دیکھو

امیرِ شہر ہو یا محتسب ہو

ہمارے ناز برداروں میں دیکھو

ہمارے عہد کے ہر سر پھرے کو

جو ہمت ہو تو اوتاروں میں دیکھو


ظفر خان نیازی

No comments:

Post a Comment