زباں کو سرخ انگاروں میں دیکھو
قلم سفاک تلواروں میں دیکھو
کتابوں نے جسے لکھا منافق
قصیدے اس کے اخباروں میں دیکھو
یہ گھر منسوب جس کے نام سے ہے
اسی کا جسم دیواروں میں دیکھو
اگر ہو تم محافظ اس وطن کے
ہمارا نام غداروں میں دیکھو
امیرِ شہر ہو یا محتسب ہو
ہمارے ناز برداروں میں دیکھو
ہمارے عہد کے ہر سر پھرے کو
جو ہمت ہو تو اوتاروں میں دیکھو
ظفر خان نیازی
No comments:
Post a Comment