Thursday, 8 May 2025

خم جس کی فضیلت پہ دو عالم کی جبیں ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خم جس کی فضیلت پہ دو عالم کی جبیں ہے

سجدۂ کونین وہ طیبہ کی زمیں ہے

دنیا کا عقیدہ بھی اپنا بھی یقیں ہے

جو بات ہے طیبہ میں کہیں اور نہیں ہے

اے خاک مدینہ! تِرے اعجاز کے صدقے

ہے عرش نشیں جو بھی یہاں فرش نشیں ہے

کیوں گُلشن طیبہ میں کروں خواہش جنت

کیا خُلد بریں اس کے سوا اور کہیں ہے

جوہر! کوئی عالم ہو ازل ہو کہ ابد ہو

ہر حال میں دل سرورِ عالمؐ کے قریں ہے


جوہر بجنوری

چندر پرکاش

No comments:

Post a Comment