عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
خم جس کی فضیلت پہ دو عالم کی جبیں ہے
سجدۂ کونین وہ طیبہ کی زمیں ہے
دنیا کا عقیدہ بھی اپنا بھی یقیں ہے
جو بات ہے طیبہ میں کہیں اور نہیں ہے
اے خاک مدینہ! تِرے اعجاز کے صدقے
ہے عرش نشیں جو بھی یہاں فرش نشیں ہے
کیوں گُلشن طیبہ میں کروں خواہش جنت
کیا خُلد بریں اس کے سوا اور کہیں ہے
جوہر! کوئی عالم ہو ازل ہو کہ ابد ہو
ہر حال میں دل سرورِ عالمؐ کے قریں ہے
جوہر بجنوری
چندر پرکاش
No comments:
Post a Comment