Saturday 13 December 2014

کتبہ: زرد پتوں کے ڈھیر کی تہ میں

کتبہ 

زرد پتوں کے ڈھیر کی تہ میں
میلے کاغذ چھپا گیا کوئی
جن پہ تازہ لہو سے لکھا تھا
روٹھ کر اس طرح نہ کرنا تھا
ہم کو اک ساتھ جینا مرنا تھا
جان من! تم نے بے وفائی کی
کیا کہیں حدِ صبر کس کی ہے
کس سے پوچھیں یہ قبر کس کی ہے

محسن نقوی

No comments:

Post a Comment