بگڑی بات بنانا مشکل بگڑی بات بنائے کون
کنج تمنا ویرانہ ہے آ کر پھول کھلائے کون
تن کی دولت من کی دولت سب خوابوں کی باتیں ہیں
نو من تیل نہ ہو تو گھر میں رادھا کو نچوائے کون
اپنا غم اب خود ہی اٹھا لے ورنہ رسوائی ہو گی
تیرا بھید چھپا کر دل میں ناحق بوجھ اٹھائے کون
چلتی گاڑی نام کا رشتہ کیا موہن کیا رادھا آج
بن کے سنور کے راس رچا کے موہن آج منائے کون
ساگر پار کی خبریں دیکھے ہمسائے کا پتا نہیں
آج کا انساں عالم فاضل اس کو اب سمجھائے کون
ناامیدی نام تمنا اپنا مقدر ہجر مسلسل
درد کے خارستان میں آ کے دامن دل الجھائے کون
رات بھی کالی چادر اوڑھے آ پہنچی ہے زینے میں
مہندی لگائے بیٹھی سوچے لٹ الجھی سلجھائے کون
کشور ناہید
No comments:
Post a Comment