عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ذاتِ والا پہ بار بار درودﷺ
بار بار اور بے شمار درودﷺ
رُوئے اَنور پہ نور بار سلام
زُلفِ اطہر پہ مشکبار درودﷺ
اُس مہک پر شمیم بیز سلام
اُس چمک پہ فروغ بار درودﷺ
اُن کے ہر جلوہ پر ہزار سلام
اُن کے ہر لمحہ پر ہزار درودﷺ
اُن کی طلعت پر جلوہ ریز سلام
اُن کی نکہت پہ عطر بار درودﷺ
جس کی خوشبو بہارِ خلد بسائے
ہے وہ محبوبِ گلعذار درودﷺ
سر سے پا تک کرور بار سلام
اور سراپا پہ بے شمار درودﷺ
دل کے ہمراہ ہوں سلام فدا
جان کے ساتھ ہو نثار درودﷺ
چارۂ جان درد مند سلام
مرہمِ سینۂ فگار درودﷺ
بے عدد اور بے عدد تسلیم
بے شمار اور بے شمار درودﷺ
بیٹھتے اُٹھتے جاگتے سوتے
ہو الٰہی مِرا شعار درودﷺ
شہر یارِ رُسل کی نذر کروں
سب درودوں کی تاجدار درودﷺ
گور بیکس کو شمع سے کیا کام
ہو چراغِ سرِ مزار درودﷺ
قبر میں خوب کام آتی ہے
بیکسوں کی ہے یارِ غار درودﷺ
اُنہیں کس کے دُرود کی پروا
بھیجے جب اُن کا کردگار درودﷺ
ہے کرم ہی کرم کہ سنتے ہیں
آپ خوش ہو کے بار بار درودﷺ
جان نکلے تو اِس طرح نکلے
تجھ پہ اے غمزدوں کے یار درودﷺ
دل میں جلوے بسے ہوئے تیرے
لب سے جاری ہو بار بار درودﷺ
اے حسن خارِ غم کو دل سے نکال
غمزدوں کی ہے غمگسار درودﷺ
حسن رضا بریلوی
No comments:
Post a Comment