اولاد علیؑ ہیں یہ ڈرتے نہیں ہیں
منافق کبھی ساتھ رکھتے نہیں ہیں
ملا ہے ہمیں کربلا سے یہ منصب
نبھاتے ہمیشہ ہیں، ٹلتے نہیں ہیں
یہ اعوان ہونا بھی مشکل بڑا ہے
یہاں سر بھی کٹتے ہیں جھکتے نہیں ہیں
جہاں بات حق ہے ہیں ہم بھی وہاں پر
ہمیشہ کھڑے ہیں پلٹتے نہیں ہیں
اثر خون کا بولتا ہے ہمارا
کریں جو زباں ہم بدلتے نہیں ہیں
سید تاج ہیں سب ہمارے سروں کے
کبھی ان سے آگے نکلتے نہیں ہیں
نہ پہچان ہو نام لو تم علیؑ کا
لگانے سے نعرہ یہ جلتے نہیں ہیں
ہیں دوست کے دوست منافق کے دشمن
جو اعوان ہیں پھر یہ بکتے نہیں ہیں
دانیال شبیر
No comments:
Post a Comment