Friday, 4 April 2025

الٰہی اپنے کرم سے عنایتیں کر دے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


الٰہی اپنے کرم سے عنایتیں کر دے

مِرے نصیبِ سخن کی ذہانتیں کر دے

میں لفظ و معنی کے ابہام سے نکل جاؤں

سخن شناس فضا کی سماعتیں کر دے

انا کی سرکشی، بس میں مِرے نہیں آتی

مِری جبیں کے مقدر عبادتیں کر دے

ہزار ہاتھ ہوس کے مِری تلاش میں ہیں

پناہِ ذات مِری سب صداقتیں کر دے

ہوائیں مانگ رہی ہیں مہیب تاریکی

ہمارے نام چراغوں کی ساعتیں کر دے

طلسمِ دشتِ ابوالہول کے حصار میں ہوں

نشانِ راہ مجھے اپنی آیتیں کر دے

تِری ثنائے مقدس سے ابتداء کی ہے

مِری کتاب کی روشن عبارتیں کر دے


محسن جلگانوی

No comments:

Post a Comment