کب تلک چلتا رہے گا سلسلہ کشمیر کا
اب تو کرنا ہی پڑے گا فیصلہ کشمیر کا
خونِ ناحق بہہ رہا ہے خطۂ کشمیر میں
خُون سے بدلے گا اک دن زاویہ کشمیر کا
جنگ جاری ہی رہے گی اب یہ تھمنے کو نہیں
جب تلک ہوتا نہیں ہے تصفیہ کشمیر کا
خون صدیوں سے بہایا جا رہا ہے آج تک
ہم صدا لکھتے رہیں گے مرثیہ کشمیر کا
آگیا ہے وقت ہم کو فیصلہ کرنا ہے اب
ساری دنیا کو دکھاؤ آئینہ کشمیر کا
گفتگو سے مسئلہ ہرگز یہ حل ہو گا نہیں
قوتِ بازو سے ہو گا فیصلہ کشمیر کا
خُون سے رنگین وادی کا ہر ایک ذرّہ ہوا
اِک زمانہ پڑھ رہا ہے مرثیہ کشمیر کا
مومنوں کے ہاتھ میں شمشیر ہونا چاہیے
خُود بخود ہو جائے گا حل مسئلہ کشمیر کا
سرحدوں کی سب لکیروں کو مٹا دینا وزیر
آپ ہی مٹ جائے گا یہ فاصلہ کشمیر کا
وزیر حسن
No comments:
Post a Comment