Sunday, 6 April 2025

گماں اس کا ہے نیکوکار ہیں ہم

 گماں اس کا ہے، نیکوکار ہیں ہم 

کہاں! اب صاحب کردار ہیں ہم

یہی سچ ہے کہ ان ملی بتوں سے 

خدا جانے، بہت بیزار ہیں ہم

دیانت کا تقاضا اور کچھ ہے

خیانت کے علمبردار ہیں ہم

خزاں کو لکھ رہے ہیں ہم بہاراں

کہ نابینا کے تابعدار ہیں ہم 

مواعظ کا اثر ہو گا نہ ہم پر 

ہوائے دل کے پیروکار ہیں ہم 

وہ جائیں گے جہنم میں یقیناً

بہشت و خلد کے حقدار ہیں ہم

کہا اک مولوی نے ہم سے آ کر

وہ نیکو کار اور بدکار ہیں ہم 

غلامان محمدﷺ ہم ہیں حیدر

اسی کے نام سے سرشار ہیں ہم


حیدر ندوی

No comments:

Post a Comment