سخت وحشت میں اگر میں نے پکارا ہے مجھے
اس کا مطلب ہے ابھی میرا سہارا ہے مجھے
اس نے وحشت میں جب پکارا مجھے
خود کو دینا پڑا سہارہ مجھے
یہ زمیں گول ہے سو ممکن ہے
مل بھی سکتا وہ دوبارہ مجھے
میں کناروں کو روتا رہتا ہوں
اور دریا کا اک کنارا مجھے
حُسن ایسا کہ رد کیا نہ گیا
دیکھنا پڑ گیا دوبارہ مجھے
میں بہت خوش ہوں ایک سیارہ
کان میں کہہ گیا تارہ ✩مجھے
حفیظ اللہ بادل
No comments:
Post a Comment