عارفانہ کلام نعتیہ کلام
یہاں محمدﷺ وہاں محمدﷺ، اِدھر محمدﷺ اُدھر محمدﷺ
جہاں بھی دیکھا نگاہِ دل نے، وہیں پہ آئے نظر محمدﷺ
اگر محبت سے کر دیں اپنی نگاہِ معجز اثر محمدﷺ
خزاں کو رنگِ بہار دے دیں خذف کو کر دیں گُہر محمدﷺ
بشر یقیناً ہیں لیکن ایسے ہیں عالی منصب بشر محمدﷺ
زمین پر ہیں اور آسماں کی سنا رہے ہیں خبر محمدﷺ
ادب سے پلکیں بِچھا رہی تھیں تمام رستے میں کہکشائیں
فضائے مریخ و مشتری میں ہوئے جو گرم سفر محمدﷺ
نہ ان سے پوشیدہ عہدِ ماضی نہ دورِ مستقبل ان سے پنہاں
کھڑے ہیں نگرانِ وقت بن کر فصیل ایام پر محمدﷺ
جو درپئے قتل تھے مسلسل انہیں بھی جاں کی امان بخشی
لہو کے پیاسے حریف پر بھی ہیں مہرباں کس قدر محمدﷺ
مِرے یہ بے رنگ و نور مصرعے حقیقتاً کچھ نہیں ہیں لیکن
بنیں یہی زندگی کی پُونجی، قبول کر لیں اگر محمدﷺ
ڈبو دیں انگشت پاکﷺ اپنی تو کر دیں پانی کو آبِ کوثر
قدم سے خاکِ زمیں کو چُھو کر بنا دیں اکسیر اثر محمدﷺ
کوئی بھی موسم ہو شاخِ لب سے دعاؤں کے پھول جھڑ رہے ہیں
کریم ہیں کس قدر محمدﷺ،۔ رحیم ہیں کس قدر محمدﷺ
درود و کلمہ زبان پر ہوں، سکون کی کیفیت ہو دل میں
ڈرائے جب جانکنی کی ساعت ہوں میرے پیشِ نظر محمدﷺ
کسی زمانے کے بیکسوں پر کبھی نہ ہجرت کی راہ کھلتی
دَیر مکہ سے سُوئے یثرب اگر نہ کرتے سفر محمدﷺ
جدھر سے ہوتا گزر نبیﷺ کا، تمام رستہ مہکنے لگتا
اسی سے اصحاب جان جاتے گئے ہیں آخر کدھر محمدﷺ
امید کیا یہ یقیں ہے مجھ کو کہ حشر کے دن نہ ہو گی خواری
نہ جائیں گے جنت بریں میں نصیر کو چھوڑ کر محمدﷺ
ملائکہ جن کے در پہ آ کر سلامیوں کے بکھیریں گوہر
خدا بھی جن پر درود بھیجے ہیں وہ مثالی بشر محمدﷺ
ہر اک زمانے میں رہنمائی کرے گی روشن حیات جس کی
نصیر! تاریخِ وقت میں ہیں وہ منفرد راہبر محمدﷺ
نصیر سراجی
No comments:
Post a Comment