Tuesday 20 December 2022

بہت زمین بہت آسماں ملیں گے تمہیں

 بہت زمین بہت آسماں ملیں گے تمہیں

پہ ہم سے خاک کے پتلے کہاں ملیں گے تمہیں

خرید لو ابھی بازار میں نئے ہیں ہم

کہ بعد میں تو بہت ہی گراں ملیں گے تمہیں

اب ابتدائے سفر ہے تو جو ہے کہہ سن لو

ہم اس کے بعد نہ جانے کہاں ملیں گے تمہیں

جو راستے میں ملے کوئی مسجد ویراں

تو ہم وہیں کہیں وقت اذاں ملیں گے تمہیں

ہم انتہا میں ملیں گے گر ابتداء میں نہیں

نہیں وہاں بھی تو پھر درمیاں ملیں گے تمہیں

ٹھہر ہی جائیں گے آخر کہیں جناب احساس

پر اپنے شعر میں یوں ہی رواں ملیں گے تمہیں


فرحت احساس

No comments:

Post a Comment