عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
طلوعِ صُبح اور چوکھٹ نبیﷺ کی
میں کب سے منتظر تھی اس گھڑی کی
ہرے گُنبد کو چُھو کر آ رہی ہے
ہوا میں لہر ہے آسودگی کی
سبھی راہیں یہاں کی معتبر ہیں
سمیٹوں خاک میں کس کس گلی کی
سنہری جالیوں سے چھن کر آئی
محبت اک کرن ہے روشنی کی
مناظر کر گئے سیراب مجھ کو
شکایت اب نہیں ہے تشنگی کی
رسائی چاہتی ہوں ان حدوں تک
جہاں سے ابتداء ہے آگہی کی
فاطمہ حسن
No comments:
Post a Comment