Saturday, 21 October 2023

جس میں راجہ نہ کوئی رانی ہے

 جس میں راجہ نہ کوئی رانی ہے

وہ جوانی بھی کیا جوانی ہے

کب تلک اس کا رونا روئیں گے

یار چھوڑو یہ زندگانی ہے

ہم سے پوچھو نا قیس کے بارے

دشت کی خاک ہم نے چھانی ہے

دوستی کی وہ قدر کیا جانے

جن کا مقصد ہی چائے پانی ہے

کون سی بات ٹال دی میں نے

کون سی بات تُو نے مانی ہے

خود کا رہتا نہیں ہوں میں بالکل

تیرے ہونے کی یہ نشانی ہے

آپ کی اصلیت سمجھنے کو

آپ سے رسم و راہ بڑھانی ہے

کسی کم ظرف کو نہیں ہوتا

اس لیے عشق خاندانی ہے

صرف آنکھوں تلک ہے یا صادق

اس سے آگے بھی کچھ کہانی ہے


امین صادق

No comments:

Post a Comment