خودی کی انتہائی مات کہیے
محبت کو شکست ذات کہیے
اثر انگیزی کے حالات کہیے
کچھ اپنے بھی تو احساسات کہیے
بہت تمہید سن لی دردِ دل کی
جو کہنا چاہتے ہیں بات، کہیے
در و دیوار پر مٹی جمی ہے
کسی سے گھر کے کیا حالات کہیے
پشیمانی کی باعث نا ہو جائے
سمجھ کر سوچ کر ہر بات کہیے
ہے دانا کے لیے کافی اشارہ
جو ناداں ہوں تو کُھل کر بات کہیے
کوئی پوچھے تو چپ رہنا ہی بہتر
کسی سے کیا کسی کی بات کہیے
سید مجتبیٰ داودی
No comments:
Post a Comment