Sunday, 5 November 2023

مجھے ہوش میں بھی جنوں ہے کیوں ہے

 مجھے ہوش میں بھی جنوں ہے کیوں ہے

تجھے وحشتوں میں سکوں ہے کیوں ہے

کسی کی ہیں ترکش نگاہیں بھی خالی

کسی کے بدن میں فسوں ہے کیوں ہے

جسے دیکھنے کو ترستی ہیں آنکھیں 

وہی شخص میرے دروں ہے کیوں ہے

مجھے بے سبب چھوڑ کے جانے والا

میرے سامنے سر نگوں ہے کیوں ہے

تجھے وصل نے بخش دی فرحتِ جاں

مِرا مسئلہ جوں کا توں ہے کیوں ہے

مجھے کب تلک قیدِ زنداں رکھو گے

میرے سر پہ داغِ جنوں ہے کیوں ہے


زرک صقر

No comments:

Post a Comment