Sunday, 5 November 2023

بناتا ہے کسی کے واسطے کوئی جو گھر تنہا

بناتا ہے کسی کے واسطے کوئی جو گھر تنہا

جہاں میں دیکھتے ہیں ہم اسی کو دربدر تنہا

پرندے اُڑ گئے ہیں جب سے سارے فضاؤں میں

صدائیں دے رہا ہے رات دن دیکھو شجر تنہا

 ملیں گے راستے میں اور بھی دلکش نئے منظر

چلو گے تم زمانے میں اگر شام و سحر تنہا

وفائیں تم سمیٹو اور اب ہم کو اجازت دو

ہمیں کرنا ہے اب آگے میاں! سارا سفر تنہا

نہیں کوئی ذرا بھی فکر، دنیا میں اکیلے ہیں

ہمارے سامنے ہیں جب یہاں شمس و قمر تنہا


شاہد رحمان 

No comments:

Post a Comment