Saturday 13 July 2024

شام کے وقت ٹھکانے پہ نہیں آتا تھا

 شام کے وقت ٹھکانے پہ نہیں آتا تھا

وہ پرندہ جو نشانے پہ نہیں آتا تھا

امتی گھیر کے لاتے تھے اسی گھر کی طرف

دکھ محمدﷺ کے گھرانے پہ نہیں آتا تھا

میری خاموشی اسے کھینچ کے لے آئی ہے

وہ جو آواز لگانے پہ نہیں آتا تھا

جو ہمیں اب پس دیوار نظر آتا ہے

کبھی دیوار گرانے پہ نہیں آتا تھا 

اس سے پہلے بھی بہت جھگڑا ہوا کرتا تھا

چھوڑ جانے کے دہانے پہ نہیں آتا تھا


امن شہزادی

No comments:

Post a Comment