شام کے وقت ٹھکانے پہ نہیں آتا تھا
وہ پرندہ جو نشانے پہ نہیں آتا تھا
امتی گھیر کے لاتے تھے اسی گھر کی طرف
دکھ محمدﷺ کے گھرانے پہ نہیں آتا تھا
میری خاموشی اسے کھینچ کے لے آئی ہے
وہ جو آواز لگانے پہ نہیں آتا تھا
جو ہمیں اب پس دیوار نظر آتا ہے
کبھی دیوار گرانے پہ نہیں آتا تھا
اس سے پہلے بھی بہت جھگڑا ہوا کرتا تھا
چھوڑ جانے کے دہانے پہ نہیں آتا تھا
امن شہزادی
No comments:
Post a Comment