زعفرانی کلام
دال کھائی ہے دوستوں نے ابھی
کوئی تازہ ہوا چلی ہے جبھی
اب تو گوبھی کو بھی ترستے ہیں
روز کھاتے تھے مچھلیاں جو کبھی
فیڈ مہنگی ہوئی ہے مرغی کی
آٹھ سو کی وہ ہو گئی ہے تبھی
سانپ پالے جو آستینوں میں
پائنچوں سے نکل رہے ہیں سبھی
فیصل جمیل کاشمیری
No comments:
Post a Comment