عہدِ وفا
تمہارے واسطے بھی
ساری دنیا سے اگر میں لڑ نہ پایا
تو تم ہرگز نہ سمجھو
کہ دنیا تم سے زیادہ معتبر ہے
تم سے، مجھ سے، منحرف دنیا
یہ دنیا، روز عالمگیر سطحوں پر
ہماری زندگی پہ
جبر کا سامان کرتی ہے
مسلط کر کے اپنی ساری مکروہات ہم پہ
فتح کا اعلان کرتی ہے
یہ ہر سازش میں شامل ہے
یہ جابر ہے، یہ ظالم ہے
تہی دستوں سے، سادہ دل جوانوں سے
عوام الناس سے، کمزور جانوں سے
عداوت ہے اسے، منصور و قیس و کوہکن سے
یہ دنیا، آج بھی اس کو یزیدوں سے محبت ہے
اکرام خاور
No comments:
Post a Comment