Tuesday, 7 January 2025

ہم سے روداد محبت میں خیانت نہ ہوئی

 ہم سے رُودادِ محبت میں خیانت نہ ہوئی

اس سے بچھڑے تو کسی اور سے اُلفت نہ ہوئی

دل میں بستے تھا میرے وہ کبھی دھڑکن کی طرح

بعد اس کے تو مِرے دل کو محبت نہ ہوئی

کس طرح سب کو بتاؤں میں بچھڑنے کا سبب

ضرب ایسی ملی مجھ کو کبھی ہمت نہ ہوئی

اس کو جلدی تھی کسی اور سے ملنے کی تبھی

ایسا رُوٹھا وہ منانے کی بھی مہلت نہ ہوئی

وہی شامل ہے مِرے خونِ جگر میں جس کو

مجھ سے ملنے کی دوبارہ کبھی چاہت نہ ہوئی

جب تلک تھا وہ مِری ذات میں روشن کاشف

میری آنکھوں کو اجالے کی ضرورت نہ ہوئی


کاشف کاش قنوجی

No comments:

Post a Comment