Wednesday 27 October 2021

کسی بھی حال میں جاناں تمہیں ہم کھو نہیں سکتے

کسی بھی حال میں جاناں تمہیں ہم کھو نہیں سکتے

تمہیں گر کھو دیا ہم نے تو پھر ہم سو نہیں سکتے

زمانہ کہہ رہا ہے بے وفا ان کو، تو کہنے دو

قسم کھا کر یہ کہتا ہوں وہ ایسے ہو نہیں سکتے

کچھ ایسے لوگ بھی ہیں عرش سے اُترے ہوئے یارو

دلوں میں بیج نفرت کے کبھی جو بو نہیں سکتے

یہ آنکھیں ان کا مسکن ہیں کہیں وہ بھیگ نہ جائیں

یہی اک مسئلہ ہے جس وجہ سے رو نہیں سکتے

میں اپنی شاعری سے اتنے مشکل کام لیتا ہوں

کچھ ایسے کام جو روبی کسی سے ہو نہیں سکتے


روبنسن روبی

No comments:

Post a Comment