کسی بھی حال میں جاناں تمہیں ہم کھو نہیں سکتے
تمہیں گر کھو دیا ہم نے تو پھر ہم سو نہیں سکتے
زمانہ کہہ رہا ہے بے وفا ان کو، تو کہنے دو
قسم کھا کر یہ کہتا ہوں وہ ایسے ہو نہیں سکتے
کچھ ایسے لوگ بھی ہیں عرش سے اُترے ہوئے یارو
دلوں میں بیج نفرت کے کبھی جو بو نہیں سکتے
یہ آنکھیں ان کا مسکن ہیں کہیں وہ بھیگ نہ جائیں
یہی اک مسئلہ ہے جس وجہ سے رو نہیں سکتے
میں اپنی شاعری سے اتنے مشکل کام لیتا ہوں
کچھ ایسے کام جو روبی کسی سے ہو نہیں سکتے
روبنسن روبی
No comments:
Post a Comment