Tuesday 16 May 2023

خوابوں میں کبھی جس کے مدینہ نہیں آیا

 عارفانہ کلام حمد نعت مقبت


خوابوں میں کبھی جس کے مدینہ نہیں آیا

سمجھو، اُسے سونے کا قرینہ نہیں آیا

گر آنکھ نہ ہو اشک فشاں یادِ نبیؐ میں

دل میں بھی محبت کا خزینہ نہیں آیا

آقاؐ ہیں مِرے ایسے سخی جن کے لبوں پر

سائل کے لیے بھولے سے بھی نہ نہیں آیا

حسرت ہے کہ ذی الحج میں تِرے در پہ گزاروں

لیکن مجھے لینے کو سفینہ نہیں آیا

یا رب! ہو عطا پیروئ سیرتِ احمدﷺ

اقرار ہے مجھ کو، مجھے جینا نہیں آیا


اشرف نقوی

No comments:

Post a Comment