Thursday, 21 January 2021

اس قدر بے مثال بولتا ہے

 اس قدر بے مثال، بولتا ہے

کہتے سب ہیں، کمال بولتا ہے

میرا ہر شعر تجھ سے معنی لے

لفظ تیرا خیال،. بولتا ہے

اس کی آنکھوں کی گفتگو پڑھنا

جب خوشی سے نہال، بولتا ہے

کچھ بھی کہتا نہیں قلندر یار

اس کا تو بس دھمال بولتا ہے

اس مسیحا سے واسطہ ہے پڑا

درد کو اِندمال بولتا ہے

اس نے چھوڑا بولنا مجھ سے

اب کوئی سر، نہ تال بولتا ہے

نہیں بارش یہ، آسماں جب بھی

ہو جو غم سے نڈھال، بولتا ہے

میری آنکھوں کو غور سے دیکھو

اس میں تیرا وصال بولتا ہے


احمد وصال

No comments:

Post a Comment