Wednesday 16 November 2022

تمہیں پھر یاد آئے گا

 ہری شیشم کے سینے میں

بھرا بارود ہے جس نے

اسے کہہ دو

کہ جب اندھے تلاطم میں

بہت نقصان ہو گا تو

تمہیں پھر یاد آئے گا

کہ نسلوں کے سفر میں جب

عقائد قتل ہوتے ہیں

تو راتیں بانجھ ہوتی ہیں

ستارے روٹھ جاتے ہیں

اذانِ دل تو ہوتی ہے

کمندیں ٹوٹ جاتی ہیں

نمازیں چھوٹ جاتی ہیں


نجم الحسنین حیدر

No comments:

Post a Comment