ہری شیشم کے سینے میں
بھرا بارود ہے جس نے
اسے کہہ دو
کہ جب اندھے تلاطم میں
بہت نقصان ہو گا تو
تمہیں پھر یاد آئے گا
کہ نسلوں کے سفر میں جب
عقائد قتل ہوتے ہیں
تو راتیں بانجھ ہوتی ہیں
ستارے روٹھ جاتے ہیں
اذانِ دل تو ہوتی ہے
کمندیں ٹوٹ جاتی ہیں
نمازیں چھوٹ جاتی ہیں
نجم الحسنین حیدر
No comments:
Post a Comment