زندگی ایسے گزاری جا سکے
درد ہو تو چیخ ماری جا سکے
حسن کی تصویر ہے یہ تو میاں
عشق میں رکھ کر سنواری جا سکے
چارہ گر احساس کی لو تیز کر
دل کی کچھ تو بیقراری جا سکے
مغربی تہذیب کی جادو گری
ضرب ایماں سے اتاری جا سکے
کوئی رُت ایسی ملے طاہر جہاں
یہ کلی دل کی نکھاری جا سکے
طاہر ہاشمی
No comments:
Post a Comment