Friday 11 November 2022

زندگی ایسے گزاری جا سکے

 زندگی ایسے گزاری جا سکے

درد ہو تو چیخ ماری جا سکے

حسن کی تصویر ہے یہ تو میاں

عشق میں رکھ کر سنواری جا سکے

چارہ گر احساس کی لو تیز کر

دل کی کچھ تو بیقراری جا سکے

مغربی تہذیب کی جادو گری

ضرب ایماں سے اتاری جا سکے

کوئی رُت ایسی ملے طاہر جہاں

یہ کلی دل کی نکھاری جا سکے


طاہر ہاشمی

No comments:

Post a Comment