Monday 14 November 2022

بہت بے درد لمحہ تھا بہت ہی یاد آتا ہے

 بے درد لمحہ

بہت بے درد لمحہ تھا 

ہمارے درمیاں آ کر نہیں پل بھر رکا جاناں 

نہ ہم دونوں سے کچھ پوچھا 

نہ اس نے کچھ بھی بتلایا 

فقط چُھو کر ہمیں گزرا

 لہو میں سرسراہٹ سی 

زباں میں لڑکھڑاہٹ سی 

عطا کر کے بُھلا بیٹھا 

بہت بے درد لمحہ تھا 

بہت ہی یاد آتا ہے 


فاخرہ بتول

No comments:

Post a Comment