Sunday, 7 November 2021

بھاڑے کا اک مکاں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

 بھاڑے کا اک مکاں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

اپنا ہی مہماں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

کوئی بتائے مجھ کو زندہ ہوں مر چکا ہوں

گر ہوں تو میں کہاں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

کچھ بھی نہیں بچا ہے بس دور تک خلا ہے

کیا میں ہی آسماں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

تم میرے درمیاں ہو مجھ کو پتہ ہے لیکن

میں کس کے درمیاں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

کچھ سو ارب ستارے مجھ میں ہیں دفن یعنی

میں ایک کہکشاں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

اپنے ہی ذہن و دل پر چھایا ہوا ہوں کب سے

بادل ہوں یا دھواں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

کوئی خیال ہوں میں یا پھر سوال ہوں میں

میں کون سا سماں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے

کردار مر چکے ہیں لیکن میں جی رہا ہوں

میں کیسی داستاں ہوں مجھ کو خبر نہیں ہے


تری پراری

No comments:

Post a Comment