Thursday, 10 October 2024

مردے میرا راستہ روک لیتے ہیں

 مُردے


مُردے میرا راستہ روک لیتے ہیں

میرے گرد گھیرا ڈال دیتے ہیں

مجھے گُھورتے ہیں تاروں جیسے دیدوں سے

جن میں میرے قصور کا

عکس پڑ رہا ہوتا ہے

مگر وہ میرے خلاف کچھ نہیں کرتے

لوٹ جاتے ہیں پتھروں کی طرف

مجھے پھر اکیلا چھوڑ جاتے ہیں

زندوں کے رحم و کرم پر


جرمن شاعری؛ وولفگانگ بیشلر Wolfgang Baechler

اردو ترجمہ؛ منیرالدین احمد (محمد یحییٰ)

No comments:

Post a Comment