عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جانب عرش وہ محبوب خدا کا نکلا
اب تو ارمان تِرا عرشِ معلا نکلا
عرش والے شبِ معراج بچھے جاتے ہیں
جب سرِ عرش وہ اللہ کا پیارا نکلا
منہ ہی تکتے رہے افلاک کے رہنے والے
واہ کس شان سے محبوب ہمارا نکلا
بخشوانے کے لیے امتِ عاصی کے گناہ
آج کی رات وہ اللہ کا پیارا نکلا
یہ مکاں وہ ہے کہ آیا ہے محمدؐ کو پسند
خانۂ دل کو جو دیکھا تو مدینا نکلا
کھل گئے بابِ کرم امتِ عاصی کے لیے
آپ کا نام تو جنت کا قبالا نکلا
عید کا روز ہے جی بھر کے پئیں گے ساقی
اسی امید میں روزوں کا مہینا نکلا
نام ہو جائے گا اربابِ سخن میں راسخ
ایک بھی شعر غزل میں اگر اچھا نکلا
محمد یوسف راسخ
راسخ ابن بیدل
No comments:
Post a Comment