Monday, 13 January 2025

حیراں ہیں لوگ آپ کی اونچی اڑان پ

 حیراں ہیں لوگ آپ کی اُونچی اُڑان پر

اک پاؤں ہے زمین پہ،۔ اک آسمان پر

مجبوریوں سے اس کی اُٹھاتے ہو فائدہ

تہمت لگا رہے ہو کسی بے زبان پر

غیروں کی محفلوں کو بنایا ہے گُلستاں

تم بھُول کر نہ آئے ہمارے مکان پر

ایسا نہ ہو کہ کل انہیں رونا پڑے یہاں

جو آج ہنس رہے ہیں مِری داستان پر

طُوفاں کے اک تھپیڑے نے ٹُکڑے اُڑا دئیے

کشتی کا تھا بھروسہ بڑا بادبان پر

تم اور ترکِ رسمِ مراسم کا فیصلہ

مسعود شک ہے ہم کو تمہارے بیان پر


مسعود بھوپالی

No comments:

Post a Comment