Thursday 6 March 2014

انصاف ظالموں کی حمایت میں جائے گا

انصاف ظالموں کی حمایت میں جائے گا
یہ حال ہے تو کون عدالت میں جائے گا
دستار نوچ ناچ کے احباب لے اُڑے
سر بچ گیا ہے یہ بھی شرافت میں جائے گا
دوزخ کے انتظام میں اُلجھا ہے رات دن
دعویٰ یہ کر رہا ہے کہ جنت میں جائے گا
خوش فہمیوں کی بھیڑ میں تو بھول کیوں گیا
پہلے مرے گا بعد میں جنت میں جائے گا
واقف ہے خوب جھوٹ کے فن سے یہ آدمی
یہ آدمی ضرور سیاست میں جائے گا

راحت اندوری

No comments:

Post a Comment