Sunday, 2 March 2025

خزاں گزیدہ ہوں صبر و قرار دے ربی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت

سوال


خزاں گزیدہ ہوں صبر و قرار دے ربی

مِرے چمن کو متاعِ بہار دے ربی

زمیں کی کوکھ سلگتی ہے ایک مدت سے

کرم کی بارشیں اب تو اتار دے ربی

مِرے لہو میں اناؤں کی آگ روشن رکھ

میں زندہ ہوں یہ مجھے اعتبار دے ربی

پہاڑ سوکھے ہیں، پیاسی ہیں وادیاں دل کی

ادھر سے بھی کوئی جھرنا گزار دے ربی

جن آئینوں کو جِلا دی ہے میں نے ان کے لیے

مِری حیات کا چہرہ نکھار دے ربی

جھکے اگر تِرے آگے تو بس جھکا ہی رہے

سرِ نذیر کو ایسا وقار دے ربی


 نذیر فتحپوری

نذیر احمد خاں

No comments:

Post a Comment