زعفرانی کلام
دادِ جُرم و گُناہ دی مجھ کو
مُنصفوں نے پناہ دی مجھ کو
اِک بلا تھی مِرے تعاقب میں
دُوسری نے نہ راہ دی مجھ کو
ہٹتی مرتی نہیں ہے لنگر سے
اس نے ایسی سپاہ دی مجھ کو
رُوپ تیرا بھی دَین ہے اس کی
جِس نے بُھوکی نگاہ دی مجھ کو
شُکر تیرا ادا کروں کیوں کر
عُمر دی ہے تو واہ دی مجھ کو
بشیر جعفر
No comments:
Post a Comment