ہنسنے والے اب ایک کام کریں
جشنِ گریہ کا اہتمام کریں
ہم بھی کر لیں جو روشنی گھر میں
پھر اندھیرے کہاں قیام کریں
مجھ کو محرومئ نظارہ قبول
آپ جلوے نہ اپنے عام کریں
اک گزارش ہے حضرتِ ناصح
آپ اب اور کوئی کام کریں
آ چلیں اس کے در پہ اب اے دل
زندگی کا سفر تمام کریں
ہاتھ ہٹتا نہیں ہے دل سے خمارؔ
ہم انہیں کس طرح سلام کریں
جشنِ گریہ کا اہتمام کریں
ہم بھی کر لیں جو روشنی گھر میں
پھر اندھیرے کہاں قیام کریں
مجھ کو محرومئ نظارہ قبول
آپ جلوے نہ اپنے عام کریں
اک گزارش ہے حضرتِ ناصح
آپ اب اور کوئی کام کریں
آ چلیں اس کے در پہ اب اے دل
زندگی کا سفر تمام کریں
ہاتھ ہٹتا نہیں ہے دل سے خمارؔ
ہم انہیں کس طرح سلام کریں
خمار بارہ بنکوی
No comments:
Post a Comment