Saturday 14 December 2013

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے

جو حادثے یہ جہاں میرے نام کرتا ہے
بڑے خلوص سے دل نذرِ جام کرتا ہے
ہمِیں سے قوسِ قزح کو مِلی ہے رنگینی
ہمارے در پہ زمانہ قیام کرتا ہے
ہمارے چاکِ گریباں سے کھیلنے والو
ہمیں بہار کا سورج سلام کرتا ہے
یہ میکدہ ہے یہاں کی ہر ایک شے کا حضور
غمِ حیات بہت احترام کرتا ہے
فقیہِ شہر نے تُہمت لگائی ساغرؔ پر
یہ شخص درد کی دولت کو عام کرتا ہے

ساغر صدیقی

No comments:

Post a Comment