تجھے نہ آئیں گی مفلس کی مشکلات سمجھ
میں چھوٹے لوگوں کے گھر کا بڑا ہوں، بات سمجھ
مِرے علاوہ ہیں چھے لوگ منحصر مجھ پر
مِری ہر ایک مصیبت کو ضرب سات سمجھ
فلک سے کٹ کے زمیں پر گری پتنگیں دیکھ
شروع دن سے ادھیڑا گیا ہے میرا وجود
جو دِکھ رہا ہے اسے میری باقیات سمجھ
کتاب عشق میں ہر آہ، ایک آیت ہے
اور آنسوؤں کو حروفِ مقطعات سمجھ
کریں یہ کام تو کنبے کا دن گزرتا ہے
ہمارے ہاتھوں کو گھر کی گھڑی کے ہاتھ سمجھ
دل و دماغ ضروری ہیں زندگی کے لئے
یہ ہاتھ پاؤں اضافی سہولیات سمجھ
عمیر نجمی
No comments:
Post a Comment