Thursday 22 August 2013

خوب نبھے گی ہم دونوں میں میرے جیسا تو بھی ہے

خوب نبھے گی ہم دونوں میں، میرے جیسا تُو بھی ہے
 تھوڑا جھوٹا میں بھی ٹھہرا، تھوڑا جھوٹا تُو بھی ہے
 جنگ انا کی ہار ہی جانا بہتر ہے اب لڑنے سے
 میں بھی ہوں ٹوٹا ٹوٹا سا، بکھرا بکھرا تُو بھی ہے
جانے کس نے ڈر بویا ہے ہم دونوں کی راہوں میں
 میں بھی ہوں کچھ خوف زدہ سا، سہما سہما تُو بھی ہے
 اک مدّت سے فاصلہ قائم صرف ہمارے بیچ ہی کیوں
 سب سے مِلتا رہتا ہوں میں، سب سے مِلتا تُو بھی ہے
 اپنے اپنے دل کے اندر ،سمٹے ہوئے ہیں ہم دونوں
 گم صم گم صم میں بھی بہت ہوں، کھویا کھویا تُو بھی ہے
 ہم دونوں تجدیدِ رفاقت کر لیتے تو اچھا تھا
 تنہا تنہا میں ہی نہیں ہوں، تنہا تنہا تُو بھی ہے
 حد سے فراغؔ! آگے جا نکلے دونوں انا کی راہوں پر
 کچھ شرمندہ لیکن میں ہوں، کچھ شرمندہ تُو بھی ہے

فراغ روہوی

No comments:

Post a Comment