Sunday 8 December 2013

کوفے کے قریب ہو گیا ہے

کوفے کے قریب ہو گیا ہے
لاہور عجیب ہو گیا ہے
ہر دوست ہے میرے خوں کا پیاسا
ہر دوست رقیب ہو گیا ہے
ہر آنکھ کی ظلمتوں سے یاری
ہر ذہن مہیب ہو گیا ہے
کیا ہنستا ہنساتا شہر یارو
حاسد کا نصیب ہو گیا ہے
پھیلا تھا مسیحِ وقت بن کر
سمٹا تو صلیب ہو گیا ہے
کاغذ پہ اگل رہا ہے نفرت
کم ظرف ادیب ہو گیا ہے
اس شہر کے دل نہیں ہے زلفی
یہ شہر غریب ہو گیا ہے

سیف زلفی

No comments:

Post a Comment