Sunday, 22 January 2017

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بِن
سراپا آرزو ہوں آرزو بن
کوئی اس شہر کو تاراج کر دے
ہوئی ہے میری وحشت ہاؤ ہو بن
یہ سب معجز نمائی کی ہوس ہے
رفوگر آئے ہیں تار رفو بن
معاش بے دلاں پوچھو نہ یارو
نمو پاتے رہے رزقِ نمو بن
گزار اے شوق اب خلوت کی راتیں
گزارش بن گلہ بن گفتگو بن 

جون ایلیا

No comments:

Post a Comment