ہنس کے بولا کرو بلایا کرو
آپ کا گھر ہے آیا جایا کرو
مسکراہٹ ہے حسن کا زیور
روپ بڑھتا ہے مسکرایا کرو
حد سے بڑھ کر حسین لگتے ہو
حکم کرنا بھی ایک سخاوت ہے
ہم کو خدمت کوئی بتایا کرو
بات کرنا بھی بادشاہت ہے
بات کرنا نہ بھول جایا کرو
تاکہ دنیا کی دلکشی نہ گھٹے
نت نئے پیرہن میں آیا کرو
کتنے سادہ مزاج ہو تم عدمؔ
اس گلی میں بہت نہ جایا کرو
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment