دل کوئی پھول نہیں اور ستارا بھی نہیں
کارِ دنیا کا نہیں، اور تمہارا بھی نہیں
ہم کسی سمت چلیں، راہ لگیں کھو جائیں
راہِ گم گشتہ ہیں، سو ایسا اشارا بھی نہیں
ہم کو تو وصل کے قابل نہیں جانا تم نے
ہم چلے جائیں کہیں تم کو گوارا بھی نہیں
نارسائی نے عجب طور سکھائے ہیں عطا
یعنی بھولے بھی نہیں تم کو پکارا بھی نہیں
احمد عطا
کارِ دنیا کا نہیں، اور تمہارا بھی نہیں
ہم کسی سمت چلیں، راہ لگیں کھو جائیں
راہِ گم گشتہ ہیں، سو ایسا اشارا بھی نہیں
ہم کو تو وصل کے قابل نہیں جانا تم نے
ہم چلے جائیں کہیں تم کو گوارا بھی نہیں
نارسائی نے عجب طور سکھائے ہیں عطا
یعنی بھولے بھی نہیں تم کو پکارا بھی نہیں
احمد عطا
No comments:
Post a Comment